صدقہ کرنے کے فضائل اور واقعات
اگر صدقہ کرنے والا جان لے اور سمجه لے کہ اس کا صدقہ فقیر کے ہاته میں جانے سے پہلے اللہ کے ہاته میں جاتا ہے تو یقینا دینے والے کو لذت لینے والے سے کہیں زیادہ ہو گی.
صدقہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے
2. صدقہ اعمال صالحہ میں افضل عمل ہے ، اور سب سے افضل صدقہ کهانا کهلانا ہے.
3. صدقہ قیامت کے دن سایہ ہو گا، اور اپنے دینے والے کو آگ سے خلاصی دلائے گا
4. صدقہ اللہ جل جلالہ کے غضب کو ٹهنڈا کرتا ہے، اور قبر کی گرمی کی ٹهنڈک کا سامان ہے
10. صدقہ خوشخبری ہے حسن خاتمہ کی ، اور فرشتوں کی دعا کا سبب ہے
صدقہ دینے والے سے خیر کثیر اور بڑے اجر کا وعدہ ہے
13. خرچ کرنا آدمی کو متقین کی صف میں شامل کردیتا ہے، اور صدقہ کرنے والے سے اللہ کے مخلوق محبت کرتی ہے.
. صدقہ دعاوں کے قبول ہونے اور مشکلوں سے نکالنے کا ذریعہ ہے
16. صدقہ بلاء )مصیبت( کو دور کرتا ہے ، اور دنیا میں ستر دروازے برائی کے بند کرتا ہے
17. صدقہ عمر میں اور مال میں اضافے کا سبب ہے.کام یابی اور رزق کا سبب ہے.
18. صدقہ علاج بهی ہے دواء بهی اور شفاء بهی...
20. صدقہ کا اجرملتا ہے ، چاہے جانوروں اور پرندوں پر ہی کیوں ناہو..
🔴یتیم کی مدد کرنے پر بیماری سے نجات 🔴🔴
ایک حاجی صاحب کافی بیمار تھے .
کئی سالوں سے ہر ہفتے پیٹ سے چار بوتل پانی نکلواتے تھے، اور اب ان کے گردے واش ہوتے ہوتے ختم ہوچکے تھے۔
ایک وقت میں آدھا سلائس ان کی غذا تھی۔ سانس لینے میں بہت دشواری کا سامنا تھا۔ نقاہت اتنی کہ بغیر سہارے کے حاجت کیلئے نہ جا سکتے تھے۔
ایک دن چوہدری صاحب ان کے ہاں تشریف لے گئے ۔۔۔۔ اور انہیں سہارے کے بغیر چلتے دیکھا تو بہت حیران ہوئے انہوں نے دور سے ہاتھ ہلا کر چوہدری صاحب کا استقبال کیا ۔۔۔۔۔ ‘
پھر مسکرا کر ان کے سامنے بیٹھ گئے‘
ان کی گردن میں صحت مند لوگوں جیسا تناؤ تھا۔
چوہدری صاحب نے ان سے پوچھا کہ یہ معجزہ کیسے ہوا؟
کوئی دوا‘ کوئی دعا‘ کوئی پیتھی‘ کوئی تھراپی۔ آخر یہ کمال کس نے دکھایا۔
حاجی صاحب نے فرمایا میرے ہاتھ میں ایک ایسا نسخہ آیا ہے کہ اگر دنیا کو معلوم ہوجائے تو سارے ڈاکٹر‘ حکیم بیروزگار ہو جائیں۔
سارے ہسپتال بند ہو جائیں اور سارے میڈیکل سٹوروں پر تالے پڑ جائیں۔
چوہدری صاحب مزید حیران ہوئے کہ آخر ایسا کونسا نسخہ ہے جو ان کے ہاتھ آیا ہے۔
حاجی صاحب نے فرمایا کہ میرے ملازم کی والدہ فوت ہوگئی‘
میرے بیٹوں نے عارضی طور پر ایک چھ سات سالہ بچہ میری خدمت کیلئے دیا‘
میں نے ایک دن بچے سے پوچھا کہ آخر کس مجبوری کی بنا پر تمہیں اس عمر میں میری خدمت کرنا پڑی‘
بچہ پہلے تو خاموش رہا پھر سسکیاں بھر کر بولا کہ ایک دن میں گھر سے باہر تھا، میری امی‘ ابو‘ بھائی‘ بہن سب سیلاب میں بہہ گئے، میرے مال مویشی ڈھور ڈنگر‘ زمین پر رشتہ داروں نے قبضہ کر لیا۔ اس دنیا میں میرا کوئی نہیں۔ اب دو وقت کی روٹی اور کپڑوں کے عوض آپ کی خدمت پر مامور ہوں۔
یہ سنتے ہی حاجی صاحب کا دل پسیج گیا اور پوچھا۔ بیٹا کیا تم پڑھوگے بچے نے ہاں میں سرہلا دیا۔
حاجی صاحب نے منیجر سے کہا کہ اس بچے کو شہر کے سب سے اچھے سکول میں داخل کراؤ۔
بچے کا داخل ہونا تھا کہ اس کی دعاؤں نے اثر کیا‘
قدرت مہربان ہوگئی‘
میں نے تین سالوں کے بعد پیٹ بھر کر کھانا کھایا‘
سارے ڈاکٹر اور گھروالے حیران تھے۔
‘ میں نے منیجر سے کہا کہ شہر سے پانچ ایسے اور بچے ڈھونڈ کر لاؤ جن کا دنیا میں کوئی نہ ہو۔ پھر ایسے بچے لائے گئے انہیں بھی اسی سکول میں داخل کرا دیا گیا ۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے فضل کیا اور آج میں بغیر سہارے کے چل پھر رہا ہوں۔ سیر ہوکر کھا پی رہا ہوں اور قہقہے لگا رہا ہوں۔ حاجی صاحب سینہ پھلا کر گلاب کی کیاریوں کی طرف چل دئیے۔ اور فرمایا میں اب نہیں گروں گا جب تک کہ یہ بچے اپنے قدموں پر کھڑے نہیں ہو جاتے۔ حاجی صاحب ایک عجیب فقرہ زبان پر لائے ....
قدرت یتیموں کو سائے دینے والے
درختوں کے سائے لمبے کر دیا کرتی ہے !!
🔴🔴میت کہتی ہے اے رب مجھے🔴🔴
تھوڑی دیر کے لئے واپس لوٹا دے تو میں صدقہکروں
میت صدقہ کو کیوں ترجیح دیتی ہے اگر وہ دنیا میں واپس لوٹا دی جائے۔۔
جیسا کہ اللہ نے فرمایا
"اے رب اگر مجھے تھوڑی دیر کے لئے واپس لوٹا دے تو میں صدقہ کروں اور نیکوں میں شامل ہو جاؤں (سورة المنافقون )
یہ نہیں کہیگا کہ۔۔عمرہ کروں گا نماز پڑھوں گاروزہ رکھوں گا
علماء نے کہا کہ :
میت صدقہ کی تمنا اس لئے کریگا کیوں کہ وہ مرنے کے بعد اس کا عظیم ثواب اپنی آنکھوں سے دیکھے گا
اس لئے صدقہ کثرت سے کیا کرو
بیشک مومن قیامت کے دن اپنے صدقہ کے سایہ میں ہوگا
🔴🔴 قمیص کاصدقہ کرنے کی وجہ🔴🔴
سےجنت میں داخلہ
علّامہ ابن جوزیؒ نےاپنی کتاب”صفۃ الصفوۃ“ میں مشہور تابعی حضرت صفوان بن سُلیمؒ کا ایک واقعہ نقل کیا ہے کہ وہ سردی کے موسم میں ایک رات مسجد سے باہر نکلے، دیکھا کہ ایک شخص سردی سے کانپ رہا ہےاور اسکے پاس اپنے آپ کو سردی سے بچانے کے لئے کپڑے تک نہیں ہیں، چنانچہ انہوں نے اپنی قمیص اتار کراُس شخص کو پہنادی، اسی رات بلاد شام میں کسی شخص نے خواب دیکھا کہ حضرت صفوان بن سُلیمؒ صرف اُس قمیص کےصدقہ کرنے کی وجہ سےجنت میں داخل
ہوئے، وہ شخص اسی وقت مدینہ منوّرہ کے لئے روانہ ہوا اور مدینہ منورہ آکر حضرت صفوان بن سُلیمؒ کا پتہ پوچھا اور اپنا خواب بیان کیا۔(صفۃ الصفوۃ:1/385)
No comments:
Post a Comment